نئی دہلی،7؍دسمبر (ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا )ریزرو بینک آف انڈیا (آر بی آئی)نے تمام تجزیہ کاروں اور ماہرین کی قیاس آرائیوں پر روک لگاتے ہوئے بڑا جھٹکا دے دیا ہے۔مرکزی بینک نے ریپو شرح سمیت اہم سود کی شرح میں کوئی تبدیلی نہیں کی ہے، حالانکہ کہ قیاس آرائی کی جا رہی تھے کہ آربی آئی آج ریپو کی شرح میں کمی کر سکتی ہے،لیکن بینک نے اسے 6.25فیصد پر برقرار رکھا ہے۔مرکزی بینک نے ریورس ریپو ریٹ بھی برقرار رکھا ہے، اسی کے ساتھ خردہ مہنگائی کی شرح 5فیصد پر رہنے کے آثار کا امکان بتایاہے۔ریزروبینک آف انڈیانے اس اعلان کے دوران ملک کی جی ڈی پی کا اندازہ 7.6سے کم کرکے 7.1کردیاہے۔ساتھ ہی یہ بھی دعویٰ کیاہے کہ تیسری سہ ماہی میں مہنگائی میں کمی کے آثار ہیں۔آر بی آئی یہ بھی کہنا ہے کہ نوٹ بند ی کی وجہ سے زیادہ تر نقدی لین دین والے شعبوں جیسے خردہ کاروبار، ہوٹل، ریسٹورنٹ اور ٹرانسپورٹ پر کچھ وقت کے لیے اثر پڑے گا۔اعدادوشمار بتاتے ہیں کہ نقد کی اہمیت کی وجہ سے نوٹ بند ی نے ملک کی معیشت کو اندیشہ سے کہیں زیادہ بڑا جھٹکا دیا ہے۔آٹو موبائل سیکٹر میں فروخت زبردست کمی آئی ہے اور سروس کے علاقے میں سرگرمیاں کافی سست ہو گئی ہیں۔ڈیڑھ سال میں اتنی کم ہلچل سروس سیکٹر میں گزشتہ ہی مہینے دیکھی گئی۔ماہرین انتباہ دے چکے ہیں کہ نوٹ بندی کااثر2018تک رہ سکتا ہے، کئی غیر ملکی بروکریج کمپنیوں نے اقتصادی نمو کی ترقی کا اندازہ پہلے ہی کم کر لیا ہے۔ماہرین آربی آئی کی جانب سے نمو کو لے کر کئے جانے والے اندازے پر بھی نظر رکھیں گے۔عالمی سطح پر دیکھیں ،تو ہندوستان جیسی ابھرتی ہوئی معیشت کے لیے امریکہ میں صدر کے طور پر ڈونلڈ ٹرمپ کا انتخاب بھی اپنے آپ میں دباؤکے موافق ہے۔ایساان کی پالیسیوں کو لے کر اندازہ وغیرہ کی وجہ سے ہے۔